کورونا وائرس سے ملک میں ریکارڈ اموات

کورونا وائرس سے ملک میں ریکارڈ اموات

سوشل اکاونٹس پر لنک بیجھیں

دنیا بھر میں پھیلی وبا کورونا وائرس جہاں لاکھوں کو متاثر و ہلاک ہوئے ہیں وہی اب یہ وبا پاکستان میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے اور اب تک یہاں 64 ہزار 745 متاثر جبکہ 1359 لوگ موت کا شکار ہوچکے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک ملک میں کورونا وبا کے 2056 مریض سامنے آئے جبکہ 76 اموات ہوئیں، تاہم 2 ہزار سے زائد لوگ صحتیاب بھی ہوگئے۔26 فروری کو ملک میں کورونا وبا کے پہلے کیس کے سامنے آتے ہیں مختلف طرح کی پابندیاں اور لاک ڈاو¿ن نافذ کیا گیا تھا جو بعدازاں نرم کردیا گیا۔ابتدائی طور پر اس وائرس کا پھیلاو¿ کافی حد تک کم تھا، تاہم جوں جوں وقت گزرتا گیا، اس وائرس کے پھیلاو¿ میں تیزی آتی رہی اور مئی کا مہینہ اب تک کے لیے سب سے تشویشناک ثابت رہا۔پاکستان میں پہلے کیسز 31 مارچ تک ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں 2 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز اور 26 اموات ریکارڈ ہوئیں تھیں۔بلوچستان میں کورونا کی تعداد4087سے تجاوز کر چکی ہیں اموات بھی ملک میں 1364ہو چکی ہیں سندھ میں آج کورونا وائرس کے مزید 804 نئے کیسز اور ایک روز کی ریکارڈ 31 اموات سامنے آئیں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3316 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 804 مثبت آئے۔ان نئے کیسز کے بعد سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد 26113 تک پہنچ گئی۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 31 اموات بھی ہوئیں، اب تک کورونا سے ایک روز میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان 31 مریضوں کا انتقال بہت تکلیف دہ ہے، اللہ ہم پر رحم کرے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ صوبے میں اب تک مجموعی اموات 427 تک پہنچ گئی ہیں۔پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 927 کیسز اور 29 اموات ریکارڈ کی گئیں۔صوبے میں ان نئے کیسز کے بعد مجموعی متاثرین 22 ہزار 964 تک پہنچ گئے ہیں۔ پنجاب میں مزید 29 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد اس وائرس سے اب تک ہونے والی اموات 410 ہوگئیںخیبر پختونخوا میں کورونا کے 225 نئے کیسز کی تصدیق جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد 9067 ہوگئی۔صوبے میں وبا سے مزید 13 افراد جاں بحق بھی ہوئے جس کے بعد خیبر پختونخوا میں وائرس سے اموات کی تعداد 445 ہوگئی ہے لہذا وفاقی خصوصاً بلوچستان کی حکومت کو چاہئے کہ وہ اس معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقبل کے تعین کیلئے اقدامات کرے کیونکہ ملک خصوصاً بلوچستان میں کورونا وائرس کہیں یا ٹائیفائیڈ کا مرض اب تک عوام کو اس بات کا پتہ نہیں چلا کہ وہ کورونا کے مرض میں مبتلا ہیں یا کہ ٹائیفائیڈ کا مرض ان کو لاحق ہیں بلوچستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اربوں روپے جاری ہو چکے ہیں مگر نہیں پتہ کہاں خرچ ہوئے وزیراعلیٰ آئندہ بجٹ میں صحت کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کریں کیونکہ موجودہ وقت جنگی حالات سے کم نہیں کیا پتہ کہ کورونا کی وباءبلوچستان میں کون سی شکل اختیار کرتی ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!