ٹائیگر فورس اور مہنگائی

ٹائیگر فورس اور مہنگائی

سوشل اکاونٹس پر لنک بیجھیں

وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کو اپنے علاقوں میں اشیائے صرف کی قیمتوں پرنظر رکھنے کی ہدایت کردی ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘آئندہ ہفتے کے روز ٹائیگر فورس سے ملاقات کروں گا، تب تک ہمارے رضاکار اپنے قرب و جوار میں باقاعدگی سے دال، آٹا، چینی اور گھی کی قیمتیں معلوم کریں اور انہیں ٹائیگر فورس کے پورٹل پر ڈالیں، ہفتے کو اس معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے گذشتہ روز وزیراعظم کا اپنے بیان میں کہنا تھاکہ کھانے پینے کی اشیاءسستی کرنے کے لیے آئندہ ہفتے ریاست تمام وسائل استعمال کرے گی مہنگائی کی وجوہات کا جائزہ لے رہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ یہ حقیقی سپلائی کی قلت ہے یا مافیاز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی؟ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ اسمگلنگ ہے یا پھر کچھ اور؟خیال رہے کہ ملک بھرمیں اشیائے صرف کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور نکل گئی ہیں اورآٹا،دالیں،چینی،سبزی اور گوشت سمیت کوئی بھی چیز سرکاری نرخ پر دستیاب نہیں ہے اور سستے باز ار بھی مہنگے ہوگئے ہیںدوسری جانب حکومت نوٹس لیتی رہ گئی اور ملک بھر میں اشیائے صرف کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور نکل گئیں آٹا، دالیں، چینی، سبزی اور گوشت سمیت کوئی بھی چیز سرکاری نرخ پر دستیاب نہیں اور سستے باز ار بھی مہنگے ہوگئے جب کہ دکانداروں نے سرکاری ریٹ لسٹ ہوا میں اڑادی ہے۔
پشاور میں آلو 40 روپے سے80 روپے فی کلو پر پہنچ گئے، کوئٹہ میں مرغی کا گوشت 30 روپے فی کلو اضافے سے 270 روپےکا ہوگا جب کہ کراچی میں مرغی کا گوشت 330 روپے فی کلو میں دستیاب ہے ایک درجن انڈوں کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوا ہے جب کہ بکرے کاگوشت سرکاری نرخ سے 400 روپے فی کلو زائد تک فروخت ہورہا ہے سبزیوں کی بات کریں تو یوں لگتا ہے کہ اب یہ بھی غریب کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں، کراچی میں جہاں مرغی کا گوشت 330 روپےکلو ہے تو مٹر 320 روپے کلو پر فروخت ہورہے ہیں، ٹماٹر 160 روپے کلو جب کہ ادرک 600 روپےکلو میں دستیاب ہے آٹے کا بحران شدت اختیار گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مہنگے داموں آٹے کا حصول بھی مشکل ہوگیا ہے حیدر آباد میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 700 روپے کا ہوگیا ہے جب کہ پشاور میں شہری شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی جمع کراکے آٹا مخصوص ڈیلرز سے خرید رہے ہیں آٹے کے بحران کے باعث تندور مالکان نے سادہ روٹی کی قیمت بڑھانےکا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد روٹی کی قیمت 10 روپے کیے جانے کا امکان ہے 8 روپے کی روٹی کی قیمت بڑھانا مجبوری ہے۔
ناقص کوالٹی آٹے کی 15 کلو کی تھیلی بھی 950 روپے سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 860 روپے ملنے والا 20 کلو کا بیگ کہیں دستیاب نہیں ہے عوام کاکہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے گوشت کے ساتھ سبزیاں بھی ان کی پہنچ سے دور کردی ہیں اور دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہوگیا ہے اگر حکومت اسی طرح معاملات کو حل کرنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی تو ملک میں پی ڈی ایم تحریک کو تقویت ملے گی اور مہنگائی ‘ بےروزگاری کے سبب سے موجودہ حکومت کا شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!