بلوچوں کے جنازے روکنے کی پالیسی ہنوز جاری ہے ‘ بی این پی

بلوچوں کے جنازے روکنے کی پالیسی ہنوز جاری ہے ‘ بی این پی

سوشل اکاونٹس پر لنک بیجھیں

کراچی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں شہید کریمہ بلوچ کی کراچی میں نماز جنازہ کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالنے اور شہید کی جسد خاکی کو گھنٹوں لواحقین کے حوالے کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کا یہ عمل بلوچ قوم کے غم و غصے کا باعث بننے گا آمر مشرف نے شہید نواب اکبر خان بگٹی اور اس سے پہلے کے حکمرانوں نے شہداءکے ساتھ جو رویہ روا رکھا آج بھی اسی طرز پر کی پالیسیوں کو دوام دینے کی کوشش کی جارہی ہے خوفزدہ حکومت کے اس عمل کے بعد شکوک و شبہات کا بڑھنا فطری عمل ہے پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر یہی روش روا رکھی گئی تو یقینا بلوچستان کے حالات مزید مخدوش ہوں گے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ کراچی میں شہید کی نماز جنازہ کی ادائیگی کی اجازت دی جاتی تاکہ لوگ شہید کریمہ بلوچ جنہوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی ‘ بلوچستان میں مشرف کی ظلم و زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہیں نماز جنازہ ادا کرنے کی اجازت دینے میں کیا قباحت تھی بلوچوں کےجنازے روکنے کی پالیسی ہنوز جاری ہے جو انسانی حقوق ‘ انسانیت کے منافی اقدام ہے بلوچستان کے معاملات کے حل کرنے کی بجائے ناروا پالیسیاں ‘ ناانصافیاں جاری ہیں اصل حکمرانطاقت کے ذریعے بلوچستان کے حالات کو حل کرنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں پارٹی اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے قوموں کو بزور طاقت ختم کرنا ممکن نہیںاس سے قبل بھی جتنے بھی آمر حکمران ‘ سول ڈکٹیٹر آئے انہوں نے جب بھی طاقت کا سہرا لیا حالات کی خرابی کی ذمہ داری ایسی پالیسیاں ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!